ad 1

Tuesday, July 22, 2014

پاکستان کے کوڑھی مریضوں کی جرمن مسیحا ڈاکٹر روتھ



یہ خاتون جرمنی کے شہر لائزگ کی رھنے والی تھی۔
پیشے کے لحاظ سے یہ ڈاکٹر تھیں۔
سن 1958ء کی بات ھے اس خاتون نے 30 سال کی عمر میں پاکستان میں کوڑھ (جزام) کے مریضوں کے بارے میں ایک فلم دیکھی‘ کوڑھ اچھوت مرض ہے جس میں مریض کا جسم گلنا شروع ہو جاتا ہے‘ جسم میں پیپ پڑجاتی ہے اور اس کے ساتھ ہی انسان کا گوشت ٹوٹ ٹوٹ کر نیچے گرنے لگتا ہے‘ کوڑھی کے جسم سے شدید بو بھی آتی ہے‘ کوڑھی اپنے اعضاء کو بچانے کے لیے ہاتھوں‘ ٹانگوں اور منہ کو کپڑے کی بڑی بڑی پٹیوں میں لپیٹ کر رکھتے ہیں‘ یہ مرض لا علاج سمجھا جاتا تھا چنانچہ جس انسان کو کوڑھ لاحق ہو جاتا تھا اسے شہر سے باہر پھینک دیا جاتا تھا اور وہ ویرانوں میں سسک سسک کر دم توڑ دیتا تھا۔
پاکستان میں 1960ء تک کوڑھ کے ہزاروں مریض موجود تھے‘ یہ مرض تیزی سے پھیل بھی رہا تھا‘ ملک کے مختلف مخیرحضرات نے کوڑھیوں کے لیے شہروں سے باہر رہائش گاہیں تعمیر کرا دی تھیں‘ یہ رہائش گاہیں کوڑھی احاطے کہلاتی تھیں‘ لوگ آنکھ‘ منہ اور ناک لپیٹ کر ان احاطوں کے قریب سے گزرتے تھے‘ لوگ مریضوں کے لیے کھانا دیواروں کے باہر سے اندر پھینک دیتے تھے اور یہ بیچارے مٹی اورکیچڑ میں لتھڑی ہوئی روٹیاں جھاڑ کر کھا لیتے تھے‘ ملک کے قریباً تمام شہروں میں کوڑھی احاطے تھے‘ پاکستان میں کوڑھ کو ناقابل علاج سمجھا جاتا تھا چنانچہ کوڑھ یا جزام کے شکار مریض کے پاس دو آپشن ہوتے تھے‘ یہ سسک کر جان دے دے یا خود کشی کر لے۔
یہ انتہائی جاذب نظر اور توانائی سے بھر پور عورت تھی اور یہ یورپ کے شاندار ترین ملک جرمنی کی شہری بھی تھی‘ زندگی کی خوبصورتیاں اس کے راستے میں بکھری ہوئی تھیں لیکن اس نے اس وقت ایک عجیب فیصلہ کیا‘یہ جرمنی سے کراچی آئی اور اس نے پاکستان میں کوڑھ کے مرض کے خلاف جہاد شروع کر دیا اور یہ اس کے بعد واپس نہیں گئی‘ اس نے پاکستان کے کوڑھیوں کے لیے اپنا ملک‘ اپنی جوانی‘ اپنا خاندان اور اپنی زندگی تیاگ دی‘انہوں نے کراچی ریلوے اسٹیشن کے پیچھے میکلوڈ روڈ پر چھوٹا سا سینٹر بنایا اور کوڑھیوں کا علاج شروع کر دیا‘ کوڑھ کے مریضوں اور ان کے لواحقین نے اس فرشتہ صفت خاتون کو حیرت سے دیکھا کیونکہ اس وقت تک کوڑھ کو اﷲ کا عذاب سمجھا جاتا تھا‘ لوگوں کا خیال تھا یہ گناہوں اور جرائم کی سزا ہے۔
چنانچہ لوگ ان مریضوں کو گناہوں کی سزا بھگتنے کے لیے تنہا چھوڑ دیتے تھے‘ ان کے لیے پہلا چیلنج اس تصور کا خاتمہ تھا‘ انھیں بیماری کو بیماری ثابت کرنے میں بہت وقت لگ گیا اور اس کے بعد مریضوں کے علاج کا سلسلہ شروع ہوا‘ اس عظیم کاتون نے اپنے ہاتھوں سے ان کوڑھیوں کو دوا بھی کھلاتی تھی اور ان کی مرہم پٹی بھی کرتی تھی جن کو ان کے سگے بھی چھوڑ گئے تھے۔ ڈاکٹر روتھ کا جذبہ نیک اور نیت صاف تھی چنانچہ اﷲ تعالیٰ نے اس کے ہاتھ میں شفا دے دی‘ یہ مریضوں کا علاج کرتی اور کوڑھیوں کا کوڑھ ختم ہو جاتا‘ اس دوران ڈاکٹر آئی کے گل نے بھی انھیں جوائن کر لیا‘ ان دونوں نے کراچی میں 1963ء میں میری لپریسی سینٹر بنایا اور مریضوں کی خدمت شروع کردی‘ ان دونوں نے پاکستانی ڈاکٹروں‘ سوشل ورکرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی ٹریننگ کا آغاز بھی کر دیا ۔
یوں یہ سینٹر 1965ء تک اسپتال کی شکل اختیار کر گیا‘ان ہوں نے جزام کے خلاف آگاہی کے لیے سوشل ایکشن پروگرام شروع کیا‘ ڈاکٹر کے دوستوں نے چندہ دیا لیکن اس کے باوجود ستر لاکھ روپے کم ہو گئے‘ یہ واپس جرمنی گئی اور جھولی پھیلا کر کھڑی ہو گئی‘ جرمنی کے شہریوں نے ستر لاکھ روپے دے دیے اور یوں پاکستان میں جزام کے خلاف انقلاب آ گیا۔ وہ پاکستان میں جزام کے سینٹر بناتی چلی گئی یہاں تک کہ ان سینٹر کی تعداد 156 تک پہنچ گئی‘ ڈاکٹر نے اس دوران 60 ہزار سے زائد مریضوں کو زندگی دی۔
یہ لوگ نہ صرف کوڑھ کے مرض سے صحت یاب ہو گئے بلکہ یہ لوگ عام انسانوں کی طرح زندگی بھی گزارنے لگے۔ ان کی کوششوں سے سندھ‘ پنجاب‘ خیبرپختونخوا اور بلوچستان سے جزام ختم ہو گیا اور عالمی ادارہ صحت نے 1996ء میں پاکستان کو ’’لپریسی کنٹرولڈ‘‘ ملک قرار دے دیا‘ پاکستان ایشیاء کا پہلا ملک تھا جس میں جزام کنٹرول ہوا تھا‘ یہ لوگ اب قبائلی علاقے اور ہزارہ میں جزام کا پیچھا کر رہے ہیں اور ان کا خیال ہے اگلے چند برسوں میں پاکستان سے جزام کے جراثیم تک ختم ہو جائیں گے۔
حکومت نے 1988ء میں ان کو پاکستان کی شہریت دے دی‘ اسے ہلال پاکستان‘ ستارہ قائداعظم‘ ہلال امتیاز اور جناح ایوارڈ بھی دیا گیا اور نشان قائداعظم سے بھی نوازا گیا۔ آغا خان یونیورسٹی نے انہیں ڈاکٹر آف سائنس کا ایوارڈ بھی دیا۔ جرمنی کی حکومت نے بھی اسے آرڈر آف میرٹ سے نوازا۔ یہ تمام اعزازات‘ یہ تمام ایوارڈ بہت شاندار ہیں لیکن یہ فرشتہ صفت خاتون اس سے کہیں زیادہ ’’ڈیزرو‘‘ کرتی ہے‘ جوانی میں اپنا وہ وطن چھوڑ دینا جہاں آباد ہونے کے لیے تیسری دنیا کے لاکھوں لوگ جان کی بازی لگا دیتے ہیں اور اس ملک میں آ جانا جہاں نظریات اور عادات کی بنیاد پر اختلاف نہیں کیا جاتا بلکہ انسانوں کو مذہب اور عقیدت کی بنیاد پر اچھا یا برا سمجھا جاتا ہے‘ جس میں لوگ خود کو زیادہ اچھا مسلمان ثابت کرنے کے لیے دوسروں کو بلا خوف کافر قرار دے دیتے ہیں۔
ان کا نام ڈاکٹر روتھ فاؤ ھے۔۔
ڈاکٹر روتھ کا عین جوانی میں جرمنی سے اس پاکستان میں آ جانا اور اپنی زندگی اجنبی ملک کے ایسے مریضوں پر خرچ کر دینا جنھیں ان کے اپنے خونی رشتے دار بھی چھوڑ جاتے ہیں واقعی کمال ہے ۔ ڈاکٹر روتھ اس ملک کے ہر اس شہری کی محسن ہے جو کوڑھ کا مریض تھا یا جس کا کوئی عزیز رشتے دار اس موذی مرض میں مبتلا تھایا جو اس موذی مرض کا شکار ہو سکتا تھا۔ ہم مانیں یا نہ مانیں لیکن یہ حقیقت ہے یہ خاتون‘ اس کی ساتھی سسٹر بیرنس اور ڈاکٹر آئی کے گل پاکستان نہ آتے اور اپنی زندگی اور وسائل اس ملک میں خرچ نہ کرتے تو شاید ہمارے ملک کی سڑکوں اور گلیوں میں اس وقت لاکھوں کوڑھی پھر رہے ہوتے اور دنیا نے ہم پر اپنے دروازے بند کر دیے ہوتے‘ ہمارے ملک میں کوئی آتا اور نہ ہی ہم کسی دوسرے ملک جا سکتے۔ یہ لوگ ہمارے محسن ہیں چنانچہ ہمیں ان کی ایوارڈز سے بڑھ کر تکریم کرنا ہو گی۔


Thursday, May 29, 2014

ایک مرتبہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا بیمار ہوئیں ان کاحال پو چھنے کیلئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے


ایک مرتبہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا بیمار ہوئیں ان کاحال پو چھنے کیلئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے ،ایک صحابی عمران بن حسین جو کہ قریش کے سردار تھے وہ بھی ساتھ تھے ،دروازے پر جاکر پوچھا کہ بیٹی اندر آؤں میرے ساتھ ایک اور آدمی بھی ہے ،تو حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا کہ
یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے گھر میں اتنا کپڑا نہیں کہ میں پردہ کرسکوں چادر کوئی نہیں چہرہ چھپانے کیلئے ،
ہمارے علم کے مطابق یہ کیسی بے بسی کی زندگی ہے ۔یہ بھی کوئی زندگی ہے کہ کپڑا کوئی نہ ہو ،
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سب سے پیاری بیٹی جنت کی عورتوں کی سردار اور جنت کے سردار وں کی ماں ،اللہ کے شیر کی بیوی اور محمدرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی اس حال میں ہے کہ گھر میں چادر پردے کو نہیں ،
تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی چادر مرحمت فرما ئی کہ میری چادر سے پردہ کرلو ،آپ اندر تشریف لائے اور پو چھا بیٹی کیا حال ہے ،انہوں نے عرض کی اباجان بھوک بھی ہے اور بیماری کے علاج کے پیسے بھی نہیں ،
تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے گلے لگایا اور آپ بھی رونے لگے اللہ اکبر ۔طائف میں پتھر وں کی بارش میں رونا نہیں آیا اور یہاں رونا آیا، بیٹیوں کا غم کتنا رلادینے والا ہوتا ہے اے بیٹی غم نہ کر اس ذات کی قسم جس نے تیرے باپ کونبی بنایا ہے آج تیسرا دن ہے میں نے بھی ایک لقمہ تک نہیں کھایا تیرے گھر میں فاقہ تو تیرے باپ کے گھر میں بھی فاقہ ہے۔ (اللہ اکبر)
یہ اُس نبی اور اس کی بیٹی کے گھر کی حالت ہے جسے اللہ تعالیٰ نے فر مایا تھا :کہ اگر آپ چاہیں تو سارے عرب کے پہاڑ کو سونا بنا دوں ، عرب کے پہاڑ مکہ اورمدینہ کے پہاڑ سونا بن جائیں ۔پھر یہ سونا بنکر کھڑے نہیں رہیں گے بلکہ آپ کے ساتھ چلیں گے۔
آپ کو توڑنے کی اور کاٹنے کی مشقت میں نہیں ڈالوں گا جتنا فرما ئیں گے اتنا ہوکر سامنے آئیں گے ۔
اے بیٹی میں نے انکار کیا اللہ تعالیٰ نے فرمایا :پھر کیا چاہیے ؟میں نے عرض کیا :مجھے یہ چاہیے اجوع یوما واشبع یوما ایک دن بھو کا رہوں اور ایک دن کھانا کھا ئوں ،
اے اُمت کے غریبو !اگر تمہیں روٹی نہیں ملی تو تمہارے نبی کو بھی کئی کئی دن روٹی نہ ملی ، تمہارے بیٹے کے علاج کیلئے پیسے نہیں مل رہے تو تمہارے نبی کی سب سے محبوب بیٹی کی دواکیلئے بھی پیسے نہیں ملے تھے تمہارے بیٹوں کو پہننے کیلئے کپڑے نہیں مل رہے تو تمہارے نبی کی کی سب سے پیاری بیٹی کو بھی پردہ کرنے کیلئے کپڑے نہیں تھے ۔
اب یہاں ہماری عقل برباد ہوگئی اور ہم نے ان گا ڑیوں اور کو ٹھیوں کو عزت کا معیار بنالیا اگر یہی ہے تو پھر قارون سب سے بڑا عزت والاتھا ۔اس جیسا دولت والا شخص دنیا میں کوئی نہیں گزرا نہ آئندہ کوئی آے گا ۔اللہ نے خزانوں سمیت اس کوغرق کردیا ،
آپ نے فرمایا :میرے رب نے تو کہا تھا کہ یہ پہا ڑسونا بنادوں تو میں نے کہا نہیں مجھے جب بھوک لگے گی تو میرے اللہ تجھے یادکروں گا ،
تیرے سامنے آہ وزاری کروں گا اور جب کھا نا کھاوں گاتو تیراشکر ادا کروں گا اور تیری تعریف کروں گا-
واللہ تعالی اعلم

Thursday, May 22, 2014

Ansar Abbasi








تربوز


ننگی ران


Nawaz Sharif V British PM David Cameron


Malala Yousaf Zai with .............????


HIJAB


Pakistan Air Force Chief


Pakistan Air Force


Pakistan


First Pakistani Flag ever Waved in London, England in 1947


German Cannon


Pakistani Soldier


7 Star lunch


Qaid-e-Azam Muhammad Ali Jannah


Muslims are not Terrorists


Sign of 4 Pakistani Provinces, PUNJAB, SINDH, BALUCHISTAN, KHYBER PAKHTUNKHWA


My Pakistani Flag


ماسٹر الطاف حسین . Mastar Altaf Hussain , The Creator of fist Pakistani Flag


مصطفی علی همدانی جنہوں نے 13 اور 14 اگست کی درمیان رات 12 بجے ریڈیو پاکستان لاهور سے پاکستان بننے کا اعلان کیا تها


مصطفی علی همدانی جنہوں نے 13 اور 14 اگست کی درمیان رات 12 بجے ریڈیو پاکستان لاهور سے پاکستان بننے کا اعلان کیا تها



مصطفی علی همدانی جنہوں نے 13 اور 14 اگست کی درمیان رات 12 بجے ریڈیو پاکستان لاهور سے پاکستان بننے کا اعلان کیا تها


COURAGEOUS PERSON



























کامیاب ازدواجی زندگی کا راز

ایک آدمی کی شادی اس لڑکی سے ہوئی جسے وہ پسند کرتا تھا- یہ ایک بہت بڑا فنکشن تھا- اس کے تمام دوست احباب اس کی خوشی میں شرکت کرنے آئے تھے- یہ دن ان سب کے لئے بھی ایک یادگار دن تھا- وہ لڑکی لال جوڑے میں ملبوس بہت ہی خوبصورت لگ رہی تھی- لڑکا بھی اپنی کالی شیروانی میں بہت دلکش لگ رہا تھا- وہ دونوں ساتھ میں بہت اچھے لگ رہے تھے- ہر کوئی کہہ سکتا تھا کہ ان کا پیار ایک دوسرے کے لئے بہت سچا تھا-کچھ مہینے بعد وہ لڑکی اپنے شوہر کے پاس آئی اور اس سے کہنے لگی کہ میں نے ایک میگزین میں پڑھا ہے کہ کس طرح اپنی شادی کو مضبوط بنایا جاسکتا ہے- اسکے لئے ہمیں یہ کرنا ہوگا کہ ہم دونوں اپنی اپنی ایک لسٹ تیار کریں گے جس میں ہم ایک دوسرے کی وہ تمام باتیں لکھیں گے جو ہمیں ایک دوسرے میں بری لگتی ہیں- اور پھر ہم اس پر بات کریں گے کہ کس طرح ہم اسے حل کرسکتے ہیں اور اپنی زندگی ایک ساتھ خوشی خوشی گزار سکتے ہیں- اسکا شوہر راضی ہوگیا-اس لڑکی نے کہا کہ اب ہم دونوں الگ الگ کمروں میں جائیں گے اور ان باتوں کے بارے میں سوچیں گے جو ہمیں خفا کرتی ہیں- انھوں نے اس بارے میں پورا دن سوچا اور وہ تمام باتیں جو انھیں ناراض کرتی تھیں لکھتے گئے-اگلے دن صبح ناشتے کی میز پر انھوں نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنی اپنی لسٹ پڑھیں گے- اسکی بیوی نے کہا کہ پہلے میں شروع کروں گی- اس نے اپنی لسٹ نکالی اسمیں بہت ساری چیزیں تھیں- اس نے تین صفحات پر وہ تمام عادتیں لکھ دی تھیں جو اسے اپنے شوہر کی بری لگتی تھیں- جیسے ہی اس نے چھوٹی چھوٹی شکایتوں کی وہ لسٹ پڑھنا شروع کی اس نے دیکھا کہ اس کے شوہر کی آنکھوں میں آنسو آنے لگے- اس نے اپنے شوہر سے پوچھا کہ کیا ہوا ہے تو اس پر اس کے شوہر نے جواب دیا کہ کچھ نہیں اور اس سے کہا کہ وہ اپنی لسٹ پڑھتی رہے- وہ لڑکی پڑھتی گئی جب تک کہ اس نے وہ تینوں صفحات اپنے شوہر کو نہ سنا دئیے- اس نے اپنی لسٹ میز پر رکھی اور اپنے ہاتھ باندھ کر بیٹھ گئی-اس کے بعد اس نے خوش ہو کر اپنے شوہر سے کہا کہ وہ اپنی لسٹ پڑھے تاکہ پھر وہ لوگ ان دونوں لسٹوں میں موجود باتوں پر غور کریں اور سوچیں کہ ان مسئلوں کو کیسے حل کیا جا سکتا ہے-اس کے شوہر نے بہت نرمی سے کہا کہ میری لسٹ میں کچھ بھی نہیں لکھا ہے- میں یہ سمجھتا ہوں کہ تم جیسی ہو بہت اچھی ہو اور میرے لئے بالکل مکمل ہو- میں نہیں چاہتا کہ تم میرے لئے کچھ بھی بدلو- تم بہت خوبصورت اور خوب سیرت ہو- میں کبھی تمہیں بدلنا نہیں چاہوں گا اور نہ ہی ایسی کوئی کوشش کروں گا-وہ لڑکی اپنے شوہر کی پر خلوص محبت، اس کے پیار کی گہرائی اور اپنے لئے اس کی سوچ دیکھ کر بہت متاثر ہوئی- اس کی آنکھیں جھک گئیں اور وہ رو پڑی-زندگی میں ایسے بہت موقع آتے ہیں جب ہم پریشان اور خفا ہو جاتے ہیں- ہمیں ان کی طرف نہیں دیکھنا چاہئے بلکہ اس دنیا اور اپنے رشتوں کی خوبصورتی کو محسوس کرنا چاہئے- ہم خوش رہ سکتے ہیں اگر ہم اچھی چیزوں کی تعریف کریں اور ایک دوسرے کی غلطیوں کو بھلا دیں- اس دنیا میں کوئی بھی مکمل نہیں ہے لیکن ہم ایک دوسرے کو مکمل دیکھ سکتے ہیں اگر ہم ایک دوسرے کی غلطیوں کو نظرانداز کرنا سیکھ جائیں- ایک اچھے رشتے کے لئے ضروری ہے کہ آپ ایک دوسرے کو سمجھیں اور ایک دوسرے کی مدد کریں- اسطرح آپ اپنی زندگی میں خوشیاں بھر سکتے ہیں-

Sunday, April 27, 2014

FIRST 40 ARTICLES OF CONSTITUTION OF PAKISTAN:

FIRST 40 ARTICLES OF CONSTITUTION OF PAKISTAN:
1. The Republic and its territories
2. Islam to be State religion
2A. The Objectives Resolution to form part of substantive provisions
3. Elimination of exploitation
4. Right of individuals to be dealt with in accordance with law, etc.
5. Loyalty to State and obedience to Constitution and law
6. High treason
7. Definition of the State
8. Laws inconsistent with or in derogation of fundamental rights to be void
9. Security of person
10. Safeguards as to arrest and detention 10A. Right to fair trial
11. Slavery, forced labour, etc., prohibited
12. Protection against retrospective punishment
13. Protection against double punishment and self incrimination
14. Inviolability of dignity of man, etc.
15. Freedom of movement, etc.
16. Freedom of assembly
17. Freedom of association
18. Freedom of trade, business or profession
19. Freedom of speech, etc
20. Freedom to profess religion and to manage religious institutions
21. Safeguard against taxation for purposes of any particular religion
22. Safeguards as to educational institutions in respect of religion, etc
23. Provision as to property
24. Protection of property rights
25. Equality of citizens
26. Non-discrimination in respect of access to public places
27. Safeguard against discrimination in services
28. Preservation of language, script and culture
29. Principles of Policy
30. Responsibility with respect to Principles of Policy
31. Islamic way of life
32. Promotion of local Government institutions
33. Parochial and other similar prejudices to be discouraged
34. Full participation of women in national life
35. Protection of family, etc.
36. Protection of minorities
37. Promotion of social justice and eradication of social evils
38. Promotion of social and economic well-being of the people
39. Participation of people in Armed Forces
40. Strengthening bonds with Muslim world and promoting international peace.

Sunday, March 23, 2014

Sunday, March 16, 2014

Economic Power of Pakistan & It's Defender 2011


Mission Impossible


‫کس طرح آئی ایس آئی کے گمنام ہیرو آپکی حفاظت کرتے ہیں -


The 101 Most Useful Websites These sites solve at least one problem really well and they all have simple web addresses (URLs) that you can easily memorize thus saving a trip to Google.


1. screenr.com – record movies of your desktop and send them straight to YouTube.
2. ctrlq.org/screenshots – for capturing screenshots of web pages on mobile and desktops.
3. goo.gl – shorten long URLs and convert URLs into QR codes.
4. unfurlr.com – find the original URL that's hiding behind a short URL.
5. qClock – find the local time of a city using a Google Map.
6. copypastecharacter.com – copy special characters that aren't on your keyboard.
7. postpost.com – a better search engine for twitter.
8. lovelycharts.com – create flowcharts, network diagrams, sitemaps, etc.
9. iconfinder.com – the best place to find icons of all sizes.
10. office.com – download templates, clipart and images for your Office documents.
11. followupthen.com – the easiest way to setup email reminders.
12. jotti.org – scan any suspicious file or email attachment for viruses.
13. wolframalpha.com – gets answers directly without searching - see more wolfram tips.
14. printwhatyoulike.com – print web pages without the clutter.
15. joliprint.com – reformats news articles and blog content as a newspaper.
16. ctrql.org/rss – a search engine for RSS feeds.
17. e.ggtimer.com – a simple online timer for your daily needs.
18. coralcdn.org – if a site is down due to heavy traffic, try accessing it through coral CDN.
19. random.org – pick random numbers, flip coins, and more.
20. pdfescape.com – lets you can quickly edit PDFs in the browser itself.
21. viewer.zoho.com – Preview PDFs and Presentations directly in the browser.
22. tubemogul.com – simultaneously upload videos to YouTube and other video sites.
23. dabbleboard.com – your virtual whiteboard.
24. scr.im – share you email address online without worrying about spam.
25. spypig.com – now get read receipts for your email.
26. sizeasy.com – visualize and compare the size of any product.
27. myfonts.com/WhatTheFont – quickly determine the font name from an image.
28. google.com/webfonts – a good collection of open source fonts.
29. regex.info – find data hidden in your photographs – see more EXIF tools.
30. livestream.com – broadcast events live over the web, including your desktop screen.
31. iwantmyname.com – helps you search domains across all TLDs.
32. homestyler.com – design from scratch or re-model your home in 3d.
33. join.me – share you screen with anyone over the web.
34. onlineocr.net – recognize text from scanned PDFs - see other OCR tools.
35. flightstats.com - Track flight status at airports worldwide.
36. wetransfer.com – for sharing really big files online.
37. hundredzeros.com – best-sellers on all subjects that you can download for free.
38. polishmywriting.com – check your writing for spelling or grammatical errors.
39. marker.to – easily highlight the important parts of a web page for sharing.
40. typewith.me – work on the same document with multiple people.
41. whichdateworks.com – planning an event? find a date that works for all.
42. everytimezone.com – a less confusing view of the world time zones.
43. gtmetrix.com – the perfect tool for measuring your site performance online.
44. noteflight.com – print music sheets, write your own music online (review).
45. imo.im - chat with your buddies on Skype, Facebook, Google Talk, etc. from one place.
46. translate.google.com – translate web pages, PDFs and Office documents.
47. kleki.com – create paintings and sketches with a wide variety of brushes.
48. similarsites.com – discover new sites that are similar to what you like already.
49. wordle.net – quick summarize long pieces of text with tag clouds.
50. bubbl.us – create mind-maps, brainstorm ideas in the browser.
51. kuler.adobe.com – get color ideas, also extract colors from photographs.
52. liveshare.com – share your photos in an album instantly.
53. lmgtfy.com – when your friends are too lazy to use Google on their own.
54. midomi.com – when you need to find the name of a song.
55. bing.com/images – automatically find perfectly-sized wallpapers for mobiles.

56. faxzero.com – send an online fax for free – see more fax services.
57. feedmyinbox.com – get RSS feeds as an email newsletter.
58. ge.tt – quickly send a file to someone, they can even preview it before downloading.
59. pipebytes.com – transfer files of any size without uploading to a third-party server.
60. tinychat.com – setup a private chat room in micro-seconds.
61. privnote.com – create text notes that will self-destruct after being read.
62. boxoh.com – track the status of any shipment on Google Maps – alternative.
63. chipin.com – when you need to raise funds online for an event or a cause.
64. downforeveryoneorjustme.com – find if your favorite website is offline or not?
65. ewhois.com – find the other websites of a person with reverse Analytics lookup.
66. whoishostingthis.com – find the web host of any website.
67. google.com/history – found something on Google but can't remember it now?
68. aviary.com/myna – an online audio editor that lets record, and remix audio clips online.
69. disposablewebpage.com – create a temporary web page that self-destruct.
70. urbandictionary.com – find definitions of slangs and informal words.
71. seatguru.com – consult this site before choosing a seat for your next flight.
72. sxc.hu – download stock images absolutely free.
73. zoom.it – view very high-resolution images in your browser without scrolling.
74. scribblemaps.com – quickly create custom Google Maps online.
75. alertful.com – quickly setup email reminders for important events.
76. picmonkey.com – Picnik is offline but PicMonkey is an even better image editor.
77. formspring.me – you can ask or answer personal questions here.
78. sumopaint.com – an excellent layer-based online image editor.
79. snopes.com – find if that email offer you received is real or just another scam.
80. typingweb.com – master touch-typing with these practice sessions.
81. mailvu.com – send video emails to anyone using your web cam.
82. timerime.com – create timelines with audio, video and images.
83. stupeflix.com – make a movie out of your images, audio and video clips.
84. safeweb.norton.com – check the trust level of any website.
85. teuxdeux.com – a beautiful to-do app that looks like your paper dairy.
86. deadurl.com – you'll need this when your bookmarked web pages are deleted.
87. minutes.io – quickly capture effective notes during meetings.
88. youtube.com/leanback – Watch YouTube channels in TV mode.
89. youtube.com/disco – quickly create a video playlist of your favorite artist.
90. talltweets.com – Send tweets longer than 140 characters.
91. pancake.io – create a free and simple website using your Dropbox account.
92. builtwith.com – find the technology stack of any website.
93. woorank.com – research a website from the SEO perspective.
94. mixlr.com – broadcast live audio over the web.
95. radbox.me – bookmark online videos and watch them later (review).
96. tagmydoc.com – add QR codes to your documents and presentations (review).
97. notes.io – the easiest way to write short text notes in the browser.
98. ctrlq.org/html-mail – send rich-text mails to anyone, anonymously.
99. fiverr.com – hire people to do little things for $5.
100. otixo.com – easily manage your online files on Dropbox, Google Docs, etc.
101.ifttt.com – create a connection between all your online accounts.

Friday, February 28, 2014

Google Ordered To Remove Anti-Islamic Film From YouTube - Rauf Kalasera Views



گو گل کے خلا ف کیس ایک کرسچن اداکارہ نے کیا تھا جس کا یہ خیال تھا کہ اس فلم سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہورہے ہیں اور اسے کورٹ جانا چاہئے، وہ کورٹ گئی اور اس نے کیس لڑا۔ ہمیں یہی سمجھایا جاتا ہے کہ مسلمانوں کے خلاف سازشیں ہورہی ہیں، کاروائیاں ہورہی ہیں۔ ہم ایک ارب سے زائد مسلمان ہیں لیکن ان میں سے کسی کے پا س نہ اتنا ٹائم ہے، نہ ان کے پاس پیسے ہیں نہ ہی ان کی ترجیح ہے، یہ سڑکوں پر جلاؤ گھیراؤ کرسکتے ہیں۔ کوئی کورٹ نہیں گیا، ایک کرسچن اداکارہ گئی ۔

آپ نے یوٹیوب بند کی، یہ وہ ٹیوب ہے جو سعودی عرب میں کھلی ہوئی ہے۔ آپکی محبت کا لیول اس قدر بھی کمزور نہیں ہونا چاہئے کہ ایک بیمار ذہن کا بندہ ایسی حرکت کردے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ گھر جلائیں،ٹائر جلائیں۔

A Pakistani talented person cooking biggest ( Bread ) ROTI


Thursday, February 27, 2014

Sulaiman's Robocop waiting to roll in


Sulaiman's Robocop waiting to roll in

There are a few artistic endeavors which reach far across the world and prompt people into action. Unbeknownst to BDU head AIG Shafqat Malik, The Hurt Locker also resonated with Sulaiman.

Sulaiman was an Msc student at the Institute of Physics and Electronics, University of Peshawar when he decided to put together a bomb defusing robot. “I got the idea from the movie. The situation in K-P was the final straw, people dying while trying to defuse bombs and save lives,” he told The Express Tribune over the phone.

It took Sulaiman three months and cost him Rs82,000 which he had to piece together to complete his work. “I looked up the robot online, but, surprisingly, I could not find an accessible prototype.”

Since the project was self-funded, Sulaiman made the lowest, cheapest model. All the parts were purchased locally from Peshawar. It did not come easy, “there were lots of starts and stops, it needed a lot of mechanical skills.” But in the end, it worked. Sulaiman’s robot has not been tried with live ammunition but it has been put through test runs by him.

Walk the line


The robot can carry up to 21 kilograms and has wheels which work like a conveyor belt, making it ideal for a rough terrain, “the movement assembly is like a car’s”. It is battery operated and has one arm, but another can easily be added. “The hand has a five directional motion, and the rotator cuff can move 360 degrees.”

Sulaiman admits while his robot’s current capabilities do not allow it to open a pressure cooker bomb to reach its circuitry; it can easily lift and remove it to a safer location.

It can defuse detonators, access the wiring and the battery connections used for the bomb’s ignition, shared the innovator.

The robot also provides live visuals. Its camera transmits through waves compatible with computers and tv sets.

Going out of the garage factory

After Sulaiman’s bomb defusing robot was displayed at a project and poster exhibit in March 2013, he got some interest from local law enforcement. “An SSP approached me the next day, offering to help take the project on an industrial scale.”

But nothing worked out, “I called a few times to see the robot which the government had given them, which 285 engineers made in Japan. But it was always a miss.”

“My department coordinator Mohammad Kamran and I kept thinking we would go meet the police to take it forward but then the interim government came in and nothing happened.”

Sulaiman shares, Kamran had submitted a few proposals to take the robot to the industrial level, even one to the Higher Education Commission. “With Rs1 million, I can modify, perfect and test the device. I’ve only scavenged locally for parts; with more money, I can make it more precise, add sensors, make it more sensitive.”

“The only training the BDU would need to command the robot is how to use a joystick.” Now Sulaiman works for a company called Technology Links, which provides scientific and technical help to hospitals and educational institutes, but his passion for innovating has not taken a backseat.

He is planning a second bomb defusing robot prototype, improving on his first. In broad strokes he explained the new robot work on an Arduino platform with a stepper or servo motor to reduce torque and increase precision in the movement. If all goes according to plan, the robot will also have a greater range of communication at 1,500 meters and will have night vision.

Without any grant or external assistance, Sulaiman will travel to Karachi to find the right parts –“I’m doing it for my own experience, I’d be highly pleased if I can contribute to our defense line – which I am trying.” Without a trace of cynicism, he admitted he was not expecting any accolades or offers of help to take his project further.

بم ناکارہ بنانے والا روبوٹ، پاکستانی طالب علم کی ایجاد



بم ناکارہ بنانے والا روبوٹ، پاکستانی طالب علم کی ایجاد

پشاور میں ایک طالب علم سلیمان نے ایک روبوٹ بنایا ہے جس کے بارے میں اس کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی طرح کے بم کو ناکارہ بنا سکتا ہے۔

سلیمان نے پشاور یورنیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ آف فزکس اینڈ ایلکٹرانکس سے ایم ایس سی (MSc)کی ڈگری حاصل کی ہے۔انہوں نے اپنے فائنل ایئر کے پراجیکٹ میں ایک ایسا روبوٹ بنانے کی کوشش کی ہے جس کی مدد سے کسی بھی قسم کے بم کو ناکارہ بنایا جا سکتا ہے۔ سلیمان کا کہنا ہے موجودہ حالات کو نظر میں رکھتے ہوئے انہوں نے یہ روبوٹ بنانے کی ٹھانی تھی کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ اس ایجاد کے بعد ناصرف دہشت گردی کے واقعات میں کمی آسکتی ہے بلکہ یہ ملک وقوم کی خدمت کرنے کا ایک موقع بھی ہے۔ ڈی ڈبلیو سے باتیں کرتے ہوئے سلیمان نے بتایا ’’یہ ایک پروٹو ٹائپ روبوٹ ہے، اس میں حرکت کرتی ہوئی ایک اسمبلی ہے جس میں پہیوں کی جگہ ٹریکس ہوئے ہیں، یہ ٹریکس اس لیے لگائے ہیں کیونکہ اگر جگہ ٹھیک نہ ہو اور پتھر وغیرہ ہو تو یہ آسانی کے ساتھ اس پر چل سکے۔

یہ بالکل ٹینک کے ٹریک کی طرح ہیں، اور دوسرا اس کے اوپر ایک آرم (ہاتھ) لگا ہوا ہے جو چاروں اطراف حرکت کر سکتا ہے انسانی ہاتھ کی طرح اور پھردیکھنے کے لیے اس میں ایک کیمرہ بھی لگا ہوا ہے۔ ہم کنٹرول لیور کے ذریعے اسے کہیں بھی بھیج سکتے ہیں اور لیپ ٹاپ یا ٹیلی ویژن کے ذریعے ہم دیکھ سکتے ہیں اور اس کی گرپ (پنجہ) کی مدد سے ہم ڈیٹونیٹر یا وائر کاٹ سکتے ہیں۔‘‘

سلیمان کے بقول اگر بم بہت پیچیدہ بھی ہو اور اسے ڈیفیوز کرنا آسان نہ ہو تو بھی اس روبوٹ میں یہ قابلیت موجود ہے کہ وہ اکیس(21) کلو تک وزنی بم کو اٹھا کرکسی دور علاقے تک پہنچاسکتا ہے تاکہ لوگ اس کی تباہ کاری سے محفوظ رہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ انہیں یہ خیال ایک انگریزی فلم "The Hurt Locker" کے دیکھنے کے بعد آیا۔ اس فلم کے مرکزی کردارکوبموں کو ناکارہ بناتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ بیٹری سے چلنے والے اس روبوٹ کی وجہ سے بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اہلکاوروں کی قیمتی جانیں ضائع ہونے سے بچ سکتی ہیں۔
سلیمان کے اس پراجیکٹ کے سپروائزر اسسٹنٹ پروفیسر فلک ناز خلیل کا کہنا ہے کہ ہر سال ان کے سٹوڈنٹ کوئی نا کوئی نئی ایجاد کرتے رہتے ہیں اور انہیں اس سے بہت خوشی ہوتی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ سلیمان کا یہ روبوٹ قابل ستائش ہے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ یہ بم ڈسپوزل روبوٹ کم وقت میں صرف ڈگری کے حصول کے لیے بنایا گیا تھا۔ اسے ایک ماڈل کہا جاسکتا ہے اور اس میں جو ہارڈ ویئر استعمال کیا گیا ہے وہ اتنا بھروسہ مند نہیں ہے جتنا ایک پرفیشنل ہارڈ ویئر ہوتا ہے، اور ابھی اس کا فیلڈ ٹیسٹ بھی نہیں ہوا۔ پروفیسر فلک ناز کا مزید کہنا ہے ’’ اگر مکمل وسائل موجود ہو اور اسے پورا وقت دیتے ہوئے ڈیزائن کیا جائے تو اسے مزید بہتر بنایا جاسکتا ہے، لیکن پھر بھی لیب ٹیسٹ کے بعد اس کو فیلڈ ٹیسٹ سے گزارنا ہوگا۔ فیلڈ میں ہی اس کی خامیوں کا پتہ چلے گا‘‘۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ سلیمان نے اس ایجاد پر بہت محنت کی ہے۔ اگر ان کو وسائل مہیا کیے جائیں اور درست رہنمائی کی جائے تو وہ اسے اور بھی بہتر بنا سکتے ہیں۔ تاہم سلیمان کا اس بارے میں کہنا ہے ’’ ابھی یہ پہلا قدم ہے اس میں مزید بہتری لانا ہے اور میں اپنی پوری کوشش کررہا ہوں۔ اگر حکومت اس میں تعاون فراہم کرے تو ہم اس روبوٹ کو بین الاقوامی سطح پر بھی متعارف کراسکتے ہیں‘‘۔
سلیمان کے شعبے کے دیگر طالب علموں کا کہنا ہے کہ اس ایجاد سے تمام طلبہ کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے اور ان کو سلیمان پر فخر ہے کہ انہوں نے اتنے کم وسائل میں اتنی بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔
ہیڈ آف بم سکوارڈ یونٹ ، اے آئی جی شفقت ملک کا کہنا ہے کہ اگر ایسی کوئی ایجاد ہے تو یہ خوشی کی بات ہے اور ان کے سکوارڈ کے پاس بھی کچھ روبوٹ موجود ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ایک روبوٹ زیادہ سے زیادہ بم کی تصاویر لے سکتا ہے۔ شفقت ملک کے بقول آج کل استعمال کئے جانے والے بم بہت پیچیدہ ہوتے ہیں ان کو ناکارہ بنانا کسی روبوٹ کا کام نہیں ہے۔ ’’میں پھر بھی سفارش کرتا ہوں کہ ان کے لیے کچھ فنڈنگ کی جائے تاکہ ہم اس کو مقامی سطح پر بنائیں اوریقیناً یہ ایک اچھی ابتدا ہوگی‘‘۔

شفقت ملک کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے گزشتہ روز پشاور کے علاقے یونیورسٹی ٹاؤن میں ایک بہت ہی پیچیدہ تقریبا پچاس کلو وزنی بم کو ناکارہ بنایا تھا اور یہ کام کوئی روبوٹ نہیں کر سکتا۔ لیکن پھر بھی وہ سلیمان کی ایجاد 
کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

Pakistani Student filled with talent. Too many medals in a single event


خبر نامہ 1980


The first ever computer virus was developed in 1986 by two Pakistani brothers in Lahore Pakistan.


The first ever computer virus was developed in 1986 by two Pakistani brothers in Lahore Pakistan.
The first computer virus named "Brain" was designed by Amjad Farooq Alvi and Basit Farooq Alvi with the intention of determining the piracy of a software written by them.
"Brain virus" was not destructive and used to test the replication attributes of DOS. Brain had the function to replicate itself within the disks inserted inside a brain hit computer.
Both the genius brothers are entrepreneurs and are currently operating a company named "Brain Pvt Limited" that provides ISP, IPTV, Telephony and various other services to the potential customers.
The interesting fact remains that the location of the "Brain Pvt Limited" is exactly the same where the virus was first developed. It is quite surprising that these two brothers were so brave that they even mentioned the original address on the computer virus. The following lines were found written as a part of the entire virus structure.

"Welcome to the Dungeon
(c) 1986 Basit & Amjad (pvt) Ltd.
BRAIN COMPUTER SERVICES
730 NIZAM BLOCK ALLAMA IQBAL TOWN
LAHORE-PAKISTAN PHONE :430791,443248,280530.
Beware of this VIRUS....
Contact us for vaccination

7 years old M.Hazeer Awan from Lahore Pakistan, has cleared Microsoft Certified Technology Test in 1st attempt


Following footsteps of Arfa Kareem; 7 years old M.Hazeer 

Awan from Lahore Pakistan, has cleared Microsoft Certified 

Technology Test in 1st attempt reports DunyaNews.

I am proud to be a Pakistani . Because these are the reasons




I am proud to be a Pakistani . Because these are the reasons :

 1- World’s largest irrigation system is in Pakistan.
 2- World’s largest deep sea port is Gawadar in Pakistan.
 3- Pakistan is a proud owner of tallest cake world record.
 4- World’s largest milk processing plant is in Pakistan.
 5- Pakistani armed forces are internationally ranked sixth largest in the world by 2010.
 6- Pakistani cricket team is among world’s best cricket teams and also have won world    
      cups.
 7- Pakistan is the only nuclear power in the Islamic and Muslim World .
 8- Pakistan is the sixth biggest nuclear power of the world.
 9- Pakistan has sixth largest population in the world.
10-Pakistan is ninth super-power nation of the world.
11-Pakistan is notable for having one of the best trained air force pilots in the world.
12-Pakistan has world’s youngest civil judge , Muhammad Illyas.
13-Pakistan has seventh largest collection of scientists and engineers.
14-About 50% of the world’s footballs are made in Pakistan.
15-Pakistan’s national anthem tune ranks first in the top three tunes of the world.
16-Fourth largest broadband internet system of world is in Pakistan.
17-The youngest certified Microsoft technology specialist Arfa Karim is a Pakistani .
18-Second largest salt mines of the world are Khewra Mines in Pakistan.
19-Largest producer of chickpeas .
20-
Pakistan is the largest producer and exporter of Rice and cotton.21-Pakistan has won the most Squash championships.
22-Pa
kistan is the country with least racial discrimination.
23-
The highest scorers in O' levels and A levels are both Pakistanis.
25-P
akistan is not among top 25 countries for crime rate . Where as countries like UK , USA       and India are there..
26-T
he largest ambulance network in the world is run by Abdul Sattar Eidhi in Pakistan.It is         said that if Abdul Sattar Edhi hadn't spent his money on Ambulance, he would have been      1.5 times richer than Bill Gates.
27-
Tarbela Dam is the second largest dam in the world. Largest earth filled dam.
28-
Some gifts of nature in Pakistan include K-2 the second largest mountain in the world.
29-
Swat and Ziarat valleys which are among the world's 10 most beautiful valleys . Swat and       Ziarat valleys which are among the world's 10 most beautiful valleys. Out of 20 highest           peaks in the world Pakistan has 8 .
30-
Some gifts of nature in Pakistan include K-2 the second largest mountain in the world.
31-
MM.Alam made a world record by downing 4 Indian aircrafts in less than 30 seconds(26         to be exact). The record hasn't been broken yet.
32-
Pakistan has been nominated among the 11 countries by U.N.O, which will be the largest       economies in future.
33-
In the last 5-7 years Pakistan's literacy rate has increased immensively. Pakistan is the           country with highest literacy rate increase and there are many amazing and unique facts         about my beloved country Pakistan . 

     Long Live Pakistan !!! . Salute !!! . PAKISTAN ZINDABAD !!! .